بیان
مکہ مکرمہ:
رابطہ عالم اسلامی نے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کی مشترکہ وزارتی رابطہ کمیٹی کے نمائندوں کے اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے، جس میں سعودی عرب، بحرین، مصر، اردن، فلسطین، قطر، ترکی، آئرلینڈ، ناروے، سلووینیا اور اسپین کے وزرائے خارجہ اور نمائندے شریک تھے۔ یہ اجلاس اسپین کے دارالحکومت ”میڈرڈ“ میں منعقد ہوا۔
رابطہ کے جنرل سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں، سیکرٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے فلسطینی عوام کی مشکلات کے خاتمے اور ان کے جائز حقوق اور آزاد ریاست کے حصول کے لیے اس گروپ کی انتھک کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے بیان میں فلسطینی حکومت کو غزہ، مغربی کنارہ، اور مشرقی بیت المقدس سمیت تمام علاقوں میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے قابل بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور عالمی برادری سے دو ریاستی حل کے عملی نفاذ کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا، جس میں فلسطین کو مکمل رکنیت کے ساتھ اقوام متحدہ میں قبول کرنا بھی شامل ہے۔
ڈاکٹر العیسی نے اس بات پر زور دیا کہ فوری طور پر انسانی امداد کی غیر مشروط اور وسیع فراہمی کے لیے تمام سرحدی راستوں کو کھولا جائے، اقوام متحدہ کے ادارے ”اونروا“ اور دیگر تنظیموں کے کام کو سپورٹ کیا جائے، اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کی جائے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے احکامات کو نافذ کیا جائے، مغربی کنارے میں کشیدگی کو روکا جائے، اور فلسطینیوں کے خلاف فوجی حملے فوری طور پر بند کیے جائیں۔ غیر قانونی آبادکاری، زمینوں کی ضبطی اور فلسطینیوں کی بے دخلی جیسے اقدامات کو بھی ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
بیان کے آخر میں ڈاکٹر العیسی نے سعودی عرب کی عظیم کوششوں کی تعریف کی، جو اسلامی اور عرب سربراہی کانفرنس کے صدر ہیں، اور اس گروپ کی عملی کامیابیوں میں ان کے فعال سفارتی اقدامات کا بڑا حصہ ہے۔ ان کی کوششوں کے نتیجے میں دنیا بھر میں ہونے والی ملاقاتوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کو فلسطینی مسئلے کی حمایت میں یکجا کرنے میں تاریخی پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ خادم حرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد، وزیر اعظم، شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود حفظہما اللہ کو ان کی عظیم خدمات کا اجر عظیم عطا فرمائے۔
Saturday, 14 September 2024 - 10:12