جنرل اسلامک کانفرنس دنیا میں مسلمانوں کے جذبات اور ان کے اعلی مقاصد تک پہنچنے کی امیدوں کا مظہر ہے۔ رابطہ اس سے اپنی قانونی حیثیت حاصل کرتے ہوئے مسلم اقوام کی جانب سے بات کرنے کا اختیاررکھتی ہے۔
یہ اسلام کے نامور اور سرکردہ شخصیات پر مشتمل ہے جو اسلام کی خدمت میں مصروف ہیں۔ وہ اہم اسلامی امور پر غور کرنے، مسلمانوں کے مسائل حل کرنے اور ان کے بہتر مفاد اور امیدوں کی برآوری کے لئے مل کر کام کرتے ہیں ۔
جنرل اسلامی کانفرنس کا انعقاد متعدد بار ہوا ہے:
-پہلی جنرل اسلامی کانفرنس کا انعقاد 1381ھ بمطابق 1962ء میں ہوا جس کے فیصلے کی روشنی میں رابطہ کا قیام عمل میں آیا۔
-دوسری جنرل اسلامی کانفرنس کا انعقاد 1384ہ بمطابق 1965ء میں ہوا، جس کی اہم سفارشات میں سے ایک اسلامی یکجہتی کے تصور کی حمایت پر زور دیتے ہوئے اس کی راہ میں حائل رکاوٹوں جیسے کہ دینی موانع کی کمزوری،فرقہ وارانہ فسادات میں اضافہ اور علاقائی مفادات کے تصادم کو دور کرنےکی سفارش کی گئی ۔
-تیسری جنرل اسلامی کانفرنس کا انعقاد 1408ھ بمطابق 1987ء کو ہوا ، جس کی اہم سفارشات میں حرمین شریفین کے تقدس پر یقین اور مکہ مکرمہ،حرمت والے مہینوں اور شعائر حج کی تعظیم کی ضرورت پر زور دیاگیا اور یہ کہ حرمین کی سلامتی ان کے ساتھ وابستہ ہے جو مسلمانوں میں سے اس کا انتظام دیکھ رہے ہیں۔
-چوتھی جنرل اسلامی کانفرنس کا انعقاد 1423ھ بمطابق 2002ء کو ہوا، جس کے اہم قرارداد امت مسلمہ،عالمگیریت اور اسلامی اقوام کے مسائل کے حل سے متعلق تھے۔ کانفرنس نے میثاق مکہ برائے انسانی خدمات اور فلسطین کے حوالے سے بیان بھی جاری کیا۔ کانفرنس نے ایک اعلی کوآرڈینیشن باڈی کی تشکیل اور مسلم علمائے کرام کے عالمی ادارے کے قیام کا بھی فیصلہ کیا۔