عالمی مساجد سپریم کونسل
عالمی مساجد سپریم کونسل ایک قانونی ادارہ ہے۔جو مساجد کی تعمیر اور اس کی رہنمائی کا انتظام کرتاہے تاکہ مسجد مسلمانوں کے دینی اور دنیوی امور میں ايك اہم نقطۂ آغاز اور اسی طرح اپنا کردار ادا کرے جو صدرِ اسلام میں اس کا تھا۔
اس کی ذمہ داریوں میں سے مساجد اور اس کی اسلامی اوقاف اور اس کی املاک کی ہر طرح کی دراندازیوں سے حفاظت کرنا اور اس کی حرمت اور اس کی صفائی کا خیال رکھنا اور اس کی مرمت اور دیکھ بھال کرنا ہے۔
اس ادارے کا قیام رابطہ کی طرف سے رمضان المبارک 1395 ھ بمطابق ستمبر1975 کو منعقدہ ”مسجد کاپیغام“ کانفرنس کی قرارداد کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا۔
تشکیل
عالمی مساجد سپریم کونسل ارکان کی تعداد (40) ہے، جو دنیا بھر میں مختلف اقوام اور اسلامی جمعیات سے تعلق رکھتے ہیں، اور یہ ارکان رضاکارانہ طورپر کام کرتے ہیں ،جنہیں اس کے عوض کوئی تنخواہ یا معاوضہ نہیں ملتاہے۔
مقاصد
• قرآن وسنت کی روشنی میں مختلف اسلامی مسائل اور امور پر اسلامی رائے عامہ تشکیل دینا۔
• فکری حملوں اور منحرف طرز عمل کا مقابلہ کرنا۔
• دعوت الی اللہ کی آزادی پر کام کرنا۔
• مساجد یا اس کی املاک کی ہر طرح کی دراندازی سے حفاظت کرنا۔
• اسلامی اوقاف کا تحفظ کرنا۔
• اسلامی اقلیات کے حقوق کا دفاع کرنا ۔
کونسل کے فرائض
• مسجد کے کردار کو بحال کرنے کے لئے رہنمائی اور تربیت، دعوتی نشر واشاعت اور سماجی خدمات کے پروگرام مرتب کرنا۔
• ”مسجد کاپیغام“ کے نام سے معیادی رسالہ کی اشاعت، جس میں ائمہ اور خطباء کے ثقافتی اور فنی اہلیت میں اضافہ اور ان کے سامنے کتاب وسنت کے نصوص سے تقاریر ودروس کی اعلی نمونے پیش کرنا۔
• اسلامی اصول اور اس کے فوائد کو واضح کرنے کے لئے تالیفات اور کتابچوں کا اصدار۔
• دنیا بھر کی مساجد کا ایک جامع سروے اور ان کے بارے میں ضروری معلومات جمع کرنا اور انہیں ایک خاص رجسٹر میں محفوظ کرنا اور انہیں وقتاً فوقتاً کتابوں اور معیادی جرائد میں نشر کرنا۔
• مبلغین کے ایک ایسے گروپ کا انتخاب جن میں دعوت اور خطابت کی صلاحیت ہو انہیں تربیت دیکر عالم اسلام کی مساجد میں رہنمائی کے لئے تیار کرنا۔
• مساجد کے ائمہ اور خطباء کے لئے مرکزی اور علاقائی مسلسل تربیتی کورسز کا انعقاد جس سے ان کی ثقافت کو تقویت اور ان کی اہلیت میں اضافہ ہو۔
• ہر مسجد کے لئے ایک ادارہ یا بورڈ کا قیام جو براہ راست مسجد، اس کی سہولیات اور اس کی دیگر انتظامی امور کی نگرانی کرے۔
• اسلامی تعلیمات سے منافی افکار اور طرز عمل کا مطالعہ کرنا۔
• ائمہ اور خطباء کی تربیت اور انہیں امامت اور وعظ وارشاد کے لئے مسلمانوں کے علاقوں میں بھیجنے میں معاونت کرنا۔