رابطہ عالم اسلامی نے مملکت سعودی عرب کی میزبانی میں منعقد ہونے والی غیر معمولی عرب اور اسلامی سربراہی اجلاس کے فیصلوں کا بھرپور خیرمقدم کیا ہے

بیان
مکہ مکرمہ

رابطہ عالم اسلامی نے مملکت سعودی عرب کی میزبانی میں منعقد ہونے والی غیر معمولی عرب اور اسلامی سربراہی اجلاس کے فیصلوں کا بھرپور خیرمقدم کیا ہے۔ اس اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور عرب لیگ کے رکن ممالک نے شرکت کی۔

رابطہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں،  سیکرٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل ، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے رابطہ، اس کی عالمی تنظیموں اور کونسلز کی جانب سے اجلاس کے اس بیان کی مکمل حمایت کا اظہار کیا، جس میں فلسطینی عوام کے حقوق، بالخصوص ان کے حقِ آزادی اور 1967 کی سرحدوں کے تحت ایک خودمختار ریاست کے قیام اور اس کی دارالحکومت مشرقی  بیت المقدس  کے  حق کی توثیق کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی، فلسطینی مہاجرین کی واپسی  اور ان کے معاوضے کے حق  کی بھی حمایت کی گئی۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مشرقی بیت المقدس پر  فلسطین کی مکمل حاكميت ہے، اور بیت المقدس عرب اور مسلم دنیا کے لیے ایک سرخ لکیر کی حیثیت رکھتا ہے۔

آپ  نے اجلاس کے بیان میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور جنگ بندی کے لیے کی جانے والی ہر کوشش کی ناکامی کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دینے پر زور دیتے ہوئے تمام متعلقہ معاہدوں سے انحراف کا مکمل ذمہ دار اسے  ٹھہرایا ہے۔

آخر میں، عزت مآب نے خادم حرمین شریفین ، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، اور ولی عہد و وزیر اعظم، شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس سربراہی اجلاس کی میزبانی کو سعودی عرب کی اہم اور مسلسل کوششوں کا حصہ قرار دیا، جو اس نازک وقت میں فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کی مشکلات کم کرنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔

Tuesday, 12 November 2024 - 10:19