رابطہ عالم اسلامی نے فلسطین  میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لئے مملکت سعودی عرب کی جانب سے غزہ اور اس کے گرد ونواح میں  مالی امداد فراہم کرنے کے اعلان کا انتہائی قدردانی کے ساتھ خیرمقدم کیا ہے۔

مکہ مکرمہ

رابطہ عالم اسلامی نے فلسطین  میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لئے مملکت سعودی عرب کی جانب سے غزہ اور اس کے گرد ونواح میں  مالی امداد فراہم کرنے کے اعلان کا انتہائی قدردانی کے ساتھ خیرمقدم کیا ہے۔
رابطہ کے جنرل سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں سیکرٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے   اس تاریخی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ سعودی عرب کی  مسئلہ فلسطین کے ساتھ دیرینہ وابستگی کا مظہر ہے  اور یہ  اقدام فلسطینی عوام کے ساتھ مضبوط تاریخی یکجہتی کی عکاسی کرتاہے،  خاص طور پر  ایسی صورتحال میں جب یہ امداد ، ان شاء اللہ اسرائیلی قابض حکومت کی خوفناک خلاف ورزیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تباہ کن اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
ڈاکٹر العیسی  نے رابطہ، اس کی عالمی اکیڈمیز، اداروں، کونسلز اور اس کے زیر سایہ امت کے علماء کی جانب سے سعودی عرب کی غیر معمولی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا، جو غزہ کی موجودہ بحران کے خاتمے اور وہاں   کے نازک انسانی  صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب نے اس بحران سے متعلق  عرب اور اسلامی موقف  کو یکجا کرنے میں کامیابی حاصل کی، خاص طور پر اس وقت جب وہ عرب واسلامی  مشترکہ سربراہی اجلاس کی طرف سے فلسطینی  بھائیوں کی امداد اور غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے مقرر کردہ وزارتی کمیٹی کی قیادت کررہی ہے۔اس کمیٹی کی کوششوں نے متعدد دوست ممالک کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر آمادہ کیا اور ایک منصفانہ اور جامع حل کی تلاش پر زور دیا جو فلسطینی عوام کو ان  کے تمام جائز حقوق دلانے اور ان کی آزاد ریاست کے قیام کو یقینی بنائے۔
ڈاکٹر العیسی  نے  بیان کے اختتام پر  اللہ تعالی سے دعا کی کہ وہ خادم حرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، اور ولی عہد، وزیر اعظم، شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کو جزائے خیر عطا فرمائے اور  مملکت سعودی عرب کو ہمیشہ امن، خوشحالی اور امت مسلمہ کے مسائل  اور ان کے عوام کی مشکلات کے لئے مخلص حمایت فراہم کرنے والا مرکز بنائے۔
 

Monday, 30 September 2024 - 01:31