رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور مسلم علماء کونسل کے چیئرمین عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے کہاہے کہ کرونا وائرس کی وبا اور اس کے اثرات سے نمٹنے کے لئے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود حفظہ اللہ کی دعوت پر منعقدہ جی 20 کا ورچوئل ہنگامی اجلاس مملكت سعودی عرب کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو اداکرنے کی خواہش کی عکاسی کرتاہے۔مملکت نے اس عالمی وبا اور اس سے پوری دنیا کو لاحق خطرات سے متعلق اس اہم موضوع پر تبادلۂ خیال کے لئے جی 20لیڈران کا غیر معمولی سربراہی اجلاس کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا ہے۔ایک طرف اس وبا کی تیز پھیلاؤ کی وجہ سے انسانی جانوں کے لئے خطرہ اور دوسری جانب عالمی معیشت پر اس کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں جو اس وبا کے پھیلاؤ کی صورت میں عالمی معیشت کے نیم حصہ کو متاثر کرسکتی ہے۔
ڈاکٹر محمد العیسی نے کہاکہ جی 20اجلاس کی صدارت کے دوران خادم حرمین شریفین کا مفصل خطاب اہم نکات پر مشتمل تھا۔جہاں خادم حرمین شریفین حظفہ اللہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس وبا کا اثر معیشت،مالیاتی منڈیوں، تجارت اور عالمی سپلائی پر پڑسکتاہے جس سے ترقی کا سفر متاثر ہونے اور گذشتہ سالوں میں شروع کردہ منصوبوں کے نتائج کے حصول پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔اس لئے اس انسانی بحران کےلئے عالمی سطح پر ردّ عمل کی ضرورت ہے ، اور جی 20گروپ کے رہنماؤں سے پوری دنیا یہ امید لگائے بیٹھی ہے کہ وہ مل کر اس وبا کے مقابلہ کے لئے کمربستہ ہوں۔
خادم حرمین شریفین حفظہ اللہ نے برادرانہ اور دوست ممالک ،اور کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے جہد وجہد کرنے والی خصوصی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنے اور لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے اس وبا کی روک تھام کے لئے مختلف ممالک کی طرف سے عالمی ادارۂ صحت کے ساتھ مکمل تعاون کی صورت میں اٹھائے گئے مؤثر اقدامات کو سراہا۔
خادم حرمین شریفین حفظہ اللہ نے جی 20 کے لیڈران پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ کرونا وائرس کے لئے ویکسین کے حصول کے لئے ریسرچ اور ضروری طبی آلات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے مالی معاونت کو اپنی ذمہ داری سمجھے اور اس کے ساتھ مستقبل میں پھیلنے والی متعدی امراض سے نمٹنے کے لئے عالمی سطح پر تیاری کی ضرورت ہے۔
خادم حرمین شریفین نے جلد از جلد اشیاء اور سروسز کی بحالی کی ضرورت پر بھی زوردیاہے۔آپ نے مزید کہاہے کہ جی 20کو عالمی معیشت میں اعتماد کی فضا قائم کرنے کے لئے حوصلہ افزا سگنل دینے کی ضرورت ہے۔آپ نے امید کا اظہار کیا ہے کہ اس بحران پر قابو پانے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے جی 20کی صلاحیت کو متحرک کرنے کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئیں گے۔
ڈاکٹر محمد العیسی نے اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے کہاکہ مملکت سعودی عرب نے اس ہنگامی اقدام اور اپنی بین الاقوامی اہم حیثیت سے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ وہ اپنے عالمی کردار کے دائرہ کار اور ذمہ داری کے فریم ورک میں ہمیشہ مثبت اور فعال کردار ادارکرتاہے خصوصاً جب وہ جی 20اجلاس کی سربراہی کررہاہو۔
Saturday, 28 March 2020 - 01:56