رابطہ عالم اسلامی کے سپریم کونسل کے اجلاس کے بعد علمائے کرام کا بیان:

رابطہ عالم اسلامی کی سپریم کونسل کی طرف سے جاری کردہ  بیان

رابطہ عالم اسلامی کی سپریم کونسل نے  مکہ مکرمہ میں منعقدہ اپنی 44  ویں اجلاس میں مسلم قوم کی طرف سے رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام   مکہ مکرمہ  میں   5-6 ربیع الثانی 1440کو  تاریخی  وحدت اسلامی کانفرنس  کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کی حمایت کی۔کونسل نے  امت مسلمہ کو شرعی اصولوں کے مطابق  اخوت اور یکجہتی  کے مفاہیم پر عمل پیرا ہونے اور تفرقہ اور اس کے خطرات سے گریز کی ضرورت پر زور دیا اور یہ احساس دلایا کہ    امت مسلمہ آج جس طرح اپنی صفوں میں انتشار کا شکار ہے  اس کی مثال تاریخ  میں نہیں ملتی ہے۔

کونسل نے اسلامی تعاون تنظیم کے کردار کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا ہے ،  یہ تنظیم اسلامی ممالک  کے درمیان موجود خلا کو پُر کرنے میں کوشاں اور ان کے درمیان پل کا کردار اداکرتی ہے۔اجلاس میں  کہاگیا کہ امت مسلمہ  اس نازک  دور میں ہماری طرف سے   مزید ہم آہنگی اور باہمی تعاون کی  منتظر ہے۔
کونسل نے  ریاستوں کے امور میں مداخلت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور ممالک کے استحکام اور سلامتی کے لئے خطرہ قراردیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور اس ضمن میں کونسل نے لیبیا کے مسئلے میں ترکی  پارلیمنٹ کے فیصلے اور ترکی  مداخلت کی مذمت کی ہے۔
کونسل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مسلمانوں کو ان کی ثقافتی کردار کے بارے میں باشعور بنانا ایک اہم ضرورت ہے۔
کونسل نے امت مسلمہ کی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کے لئے کوشاں مخلص اسلامی ممالک کے کردار کو سراہا۔کونسل نے دنیا بھر میں امن  وہم آہنگی کی کوششوں کے لئے  خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود اور ان کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان حفظہما اللہ کی  کوششوں  پر ان کا شکریہ اداکیا۔
                            والله ولي التوفيق
 
Wednesday, 8 January 2020 - 10:46