فقہی اکیڈمیز، شرعی اداروں، كونسلوں اور کمیٹیوں کے نمائندوں اور دنیا بھر سے مختلف مسالک اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مفتیان کرام اور جید علماء کی ایک مبارک محفل کی موجودگی میں۔

فقہی اکیڈمیز، شرعی اداروں، كونسلوں اور کمیٹیوں کے نمائندوں اور دنیا بھر سے مختلف مسالک اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مفتیان کرام اور جید علماء کی ایک مبارک محفل کی موجودگی میں۔

مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کے اقدام کے لیے علمائے کرام کا اجلاس، خواتین کے تعلیم کے جائز حق پر ”قدیم  “ اور ”جدید “ اجماع کا اعادہ
اسلام آباد:
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ”مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم “ کے حوالے سے منعقدہ علماء کی بند کمرہ نشست کا انعقاد ہوا۔ اس نشست کی صدارت رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل اور چیئرمین مسلم علماء کونسل ، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی نے کی۔ اجلاس میں فقہی اکیڈمیز کے نمائندے، متعدد شرعی اداروں، کمیٹیوں اور کونسلوں کے اراکین، اور مختلف مکاتب فکر کے جید علمائے کرام اور مفتیان عظام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے جامع علمی مکالمے کے اختتام پر، تمام شرکا نے متفقہ طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ خواتین کی تعلیم ایک مسلمہ شرعی حق ہے۔ یہ حق اسلامی نصوص کے عمومی دائرے میں شامل ہے، اور مردوں کی طرح خواتین کو بھی اس میں برابر کا حصہ حاصل ہے۔شرکا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس حق کو کسی عمر، کسی تعلیمی مرحلے، یا کسی خاص شعبے تک محدود کرنا شریعت کے احکام کے منافی ہے، بشرطیکہ یہ تعلیم شرعی اصولوں اور خواتین کی فطری خصوصیات کے مطابق ہو۔ علما نے واضح کیا کہ یہ حق دونوں جنسوں پر طلب علم کی شرعی فریضے کی بنیاد پر استوار ہے، جیسا کہ اسلامی تعلیمات کا تقاضا ہے۔
اس نشست میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے موجود تمام تر شکوک و شبہات کا علمی وشرعی بنیادوں پر مدلل جواب دیا گیا ۔ شركاء نے واضح کیا کہ یہ شرعی موقف تمام افراد، اداروں، اور اسلامی دنیا کے ہر قسم کے نجی و سرکاری تنظیموں پر لاگو ہوتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ بیان کسی مخصوص فرد، گروہ، یا تنظیم کے خلاف نہیں ہے، بلکہ شرعی ہدایت کے عمومی اصولوں کے تحت ہے۔
علمائے کرام کی تقاریر میں” میثاق مکہ مکرمہ “ اور ”اسلامی مکاتب فکر کے درمیان پل قائم کرنے کے چارٹر “ کے مندرجات کو خصوصی طور پر سراہا گیا، جن میں خواتین کو جائز حقوق دینے اور ان کی تعلیم کے حق کو تسلیم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ ان دونوں عالمی کانفرنسوں کو خادم حرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود (حفظہ اللہ ) کی سرپرستی حاصل رہی ہے ۔
علمائے کرام نے رابطہ عالم اسلامی کی ان کوششوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا جو وہ اسلامی شعور اجاگر کرنے اور امتِ مسلمہ میں بھائی چارے اور علمی رواداری کو فروغ دینے کے لیے کر رہی ہے۔ انہوں نے شریعتِ اسلامی کی وسعت اور اس کی ہمہ گیری کو اجاگر کرنے میں رابطہ کی کاوشوں کو اہم قرار دیا۔
اجلاس میں یہ بھی یاد دلایا گیا کہ رابطہ عالم اسلامی، جو مملکتِ سعودی عرب کی جانب سے عالم اسلام کو دیا گیا ایک قیمتی تحفہ ہے، مسلم امت کے امور اور مسائل کی خدمت کو اپنے بنیادی نظام کے تحت انجام دے رہا ہے۔ علماء نے مملکت سعودی عرب کی مستند اسلامی قیادت، اس کے دانشمند علماء، اور حکمرانوں کے کردار کو بھی سراہا، جو اسلامی دنیا کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

فقہی اکیڈمیز، شرعی اداروں، كونسلوں اور کمیٹیوں کے نمائندوں اور دنیا بھر سے مختلف مسالک اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مفتیان کرام اور جید علماء کی ایک مبارک محفل کی موجودگی میں

مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کے اقدام کے لیے علمائے کرام کا اجلاس، خواتین کے تعلیم کے جائز حق پر ”قدیم“ اور ”جدید “ اجماع کا اعادہ
اسلام آباد:
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ”مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم“ کے حوالے سے منعقدہ علمائے کرام کی بند کمرہ نشست کا انعقاد ہوا۔ اس نشست کی صدارت رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل اور چیئرمین مسلم علماء کونسل، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی نے کی۔ اجلاس میں فقہی اکیڈمیز کے نمائندے، متعدد شرعی اداروں، کمیٹیوں اور کونسلوں کے اراکین، اور مختلف مکاتب فکر کے جید علمائے کرام اور مفتیان عظام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے جامع علمی مکالمے کے اختتام پر، تمام شرکا نے متفقہ طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ خواتین کی تعلیم ایک مسلمہ شرعی حق ہے۔ یہ حق اسلامی نصوص کے عمومی دائرے میں شامل ہے، اور مردوں کی طرح خواتین کو بھی اس میں برابر کا حصہ حاصل ہے۔ شرکا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس حق کو کسی عمر، کسی تعلیمی مرحلے، یا کسی خاص شعبے تک محدود کرنا شریعت کے احکام کے منافی ہے، بشرطیکہ یہ تعلیم شرعی اصولوں اور خواتین کی فطری خصوصیات کے مطابق ہو۔ علما نے واضح کیا کہ یہ حق دونوں جنسوں پر طلب علم کی شرعی فریضے کی بنیاد پر استوار ہے، جیسا کہ اسلامی تعلیمات کا تقاضا ہے۔
اس نشست میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے موجود تمام تر شکوک وشبہات کا علمی وشرعی بنیادوں پر مدلل جواب دیا گیا۔ شركاء نے واضح کیا کہ یہ شرعی موقف تمام افراد، اداروں اور اسلامی دنیا کے ہر قسم کے نجی وسرکاری تنظیموں کیلئے ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ بیان کسی مخصوص فرد، گروہ، یا تنظیم کے خلاف نہیں ہے، بلکہ شرعی ہدایت کے عمومی اصولوں کے تحت ہے۔
علمائے کرام کی تقاریر میں”میثاق مکہ مکرمہ“ اور ”اسلامی مکاتب فکر کے درمیان پل قائم کرنے کے چارٹر“ کے مندرجات کو خصوصی طور پر سراہا گیا، جن میں خواتین کو جائز حقوق دینے اور ان کی تعلیم کے حق کو تسلیم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ ان دونوں عالمی کانفرنسوں کو خادم حرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود ”حفظہ اللہ“  کی سرپرستی حاصل رہی ہے۔
علمائے کرام نے رابطہ عالم اسلامی کی ان کوششوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا جو وہ اسلامی شعور اجاگر کرنے اور امتِ مسلمہ میں بھائی چارے اور علمی رواداری کو فروغ دینے کے لیے کر رہی ہے۔ انہوں نے شریعتِ اسلامی کی وسعت اور اس کی ہمہ گیری کو اجاگر کرنے میں رابطہ کی کاوشوں کو اہم قرار دیا۔
اجلاس میں یہ بھی یاد دلایا گیا کہ رابطہ عالم اسلامی، جو مملکتِ سعودی عرب کی جانب سے عالم اسلام کو دیا گیا ایک قیمتی تحفہ ہے، مسلم امت کے امور اور مسائل کی خدمت کو اپنے بنیادی نظام کے تحت انجام دے رہا ہے۔ علماء نے مملکت سعودی عرب کی مستند اسلامی قیادت، اس کے دانشمند علماء، اور حکمرانوں کے کردار کو بھی سراہا، جو اسلامی دنیا کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

فقہی اکیڈمیز، شرعی اداروں، كونسلوں اور کمیٹیوں کے نمائندوں اور دنیا بھر سے مختلف مسالک اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مفتیان کرام اور جید علماء کی ایک مبارک محفل کی موجودگی میں۔
فقہی اکیڈمیز، شرعی اداروں، كونسلوں اور کمیٹیوں کے نمائندوں اور دنیا بھر سے مختلف مسالک اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مفتیان کرام اور جید علماء کی ایک مبارک محفل کی موجودگی میں۔
فقہی اکیڈمیز، شرعی اداروں، كونسلوں اور کمیٹیوں کے نمائندوں اور دنیا بھر سے مختلف مسالک اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مفتیان کرام اور جید علماء کی ایک مبارک محفل کی موجودگی میں۔
فقہی اکیڈمیز، شرعی اداروں، كونسلوں اور کمیٹیوں کے نمائندوں اور دنیا بھر سے مختلف مسالک اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مفتیان کرام اور جید علماء کی ایک مبارک محفل کی موجودگی میں۔
فقہی اکیڈمیز، شرعی اداروں، كونسلوں اور کمیٹیوں کے نمائندوں اور دنیا بھر سے مختلف مسالک اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مفتیان کرام اور جید علماء کی ایک مبارک محفل کی موجودگی میں۔
Tuesday, 14 January 2025 - 14:59