ممتاز علمائے کرام ومفتیان عظام کی شرکت
رابطہ عالم اسلامی اور امارات کونسل برائے فتاوی کی طرف سے عالمی (فقہِ اضطراری) کانفرنس کا انعقاد
10 سیشن میں فقہِ اضطراری، عقائد،عبادات، معاملات اورآداب اور اسلامی ممالک کی کوششوں پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
مکہ مکرمہ:
رابطہ عالم اسلامی اور امارات کونسل برائے فتاوی کی طرف سے 27-28 ذیقعدہ 1441ھ بمطابق 18-19 جولائی 2020 کو دو ورزہ عالمی ورچوئیل کانفرنس کا انعقاد کیا جارہاہے۔کانفرنس کو فقہ اضطراری کا عنوان دیا گیا ہے جس میں کرونا وبا میں پیش آنے والے جدید مسائل پر فقہی زاویہ سے غور کیا جائے گا۔کانفرنس میں ممتاز علمائے کرام ومفتیان عظام کے ساتھ فقہی کونسلز اور متعدد دانشور اور ماہرین تعلیم شرکت کریں گے۔
كانفرنس كی اہمیت اس وقت سامنے آرہی ہے جب عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے کرونا وبا کے پھیلنے کے بعد اسے عالمی وبا قرار دینے کے بعد انسانیت اس دوران ایک غیر معمولی عالمی بحران کا مشاہدہ کررہی ہے جس میں ان کی صحت اور امورِ زندگی اور عبادات متاثر ہوئے ہیں۔
كانفرنس كا مقصد ان امور اور جہتوں کا جائزہ لینا ہے جو کرونا وبا سے متاثر ہوئی ہیں ، اس لئے ضروری ہے کہ حقائق پر غوروفکر کرکے مخلوق کی مصلحت کے شرعی مقصد کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسے فقہی اجتہادات سامنے لائیں جائیں جو وقت کی ضرورت ہیں۔اور اس کی اہمیت اس لئے بھی زیادہ ہوجاتی ہے اس وبائی مرض کا ایک طویل عرصہ باقی رہنے اور زندگی کے مختلف شعبوں میں اس کے آثار بڑھنےکے امکانات موجود ہیں۔
كانفرنس میں 10 سیشن ہوں گے جس میں فقہ اضطراری اور عبادات سے متعلقہ چار مسائل پر غور ہوگا جو کہ یہ ہیں:وبا ئی امراض کی صورت میں نماز میں تاخیر کے احکام،مساجد کو عارضی طور پر بند کرنا،زکوۃ کی ادائیگی میں تاخیر وتقدیم،کرونا سے متاثرہ افراد کے لئے روزوں کا حکم اور طبی نگہداشت کے عملے کے احکامات، وبا کے ایام میں حج پر قادر افراد کا حکم،لوگوں میں بیماری پھیلنے کے امکانات اور عقائدی امور،کانفرنس میں آفتوں اور بحرانوں سے متعلق انسانی موقف پر روشنی ڈالی جائے گی اور (خیر وشر اور صلاح اور اصلح ) کو واضح کیا جائے گا اور لین دین کے امور پر بھی غور کیا جائے گا ،وبائی امراض کے ایام میں معاہدوں کی تنفیذ میں تاخیر ،معاشی افراط زر کی صورت میں قرضوں کی ادائیگی اور ہنگامی حالات میں سول قوانین کے ضوابط پر بھی شرکاء شرعی بحث کریں گے۔
کانفرنس میں صحت اور اخلاقی قوانین پر بھی شرکاء 5 مسائل پر تبادلۂ خیال کریں گے جوکہ یہ ہیں:کرونا وبا سے فوت ہونے والوں کی تدفین،بیماری سے بچنے کے لئے ویکسین کا استعمال،کرونا کے مریض کا صحت مندافراد کے ساتھ رابطہ،اور اگر وہ دوسرے کسی کے بیمار ہونے کا سبب بنا تو کیا وہ اس کے لئے ذمہ دار ہوگا اور کیا وہ جنایات کے باب میں داخل ہوگا؟اور بیماری کے پھیلنے کے خدشے کے تناظر میں والدین اور رشتہ داروں کی ملاقات اور مصافحہ سے پرہیز کرنا،اور خاندانی اختلافات میں وبا کی نفسیاتی اور مادی اثرات کےامکانات۔سیشن کے آخر میں کرونا کی روک تھام کے لئے اسلامی ممالک کی شاندار کوششوں پر بھیتبادلۂ خیال کیا جائے گا۔