تین براعظموں میں ہنگامی امداد
رابطہ عالم اسلامی کی کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے 16 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کی امداد
اسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈ کا قیام ، آکسیجن کنٹرول ڈیوائسز، وینٹی لیٹر کی سہولیات اور دیگر طبی لوازمات کی فراہمی
دور دراز دیہاتوں میں رہائش پذیر نادار افراد ، خاندان اور یتیموں کی غذائی ضروریات کی فراہمی کے لئے قافلے روانہ
مکہ مکرمہ:
رابطہ عالم اسلامی نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے فوری امدادی مہم کے طور پر 16 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو امدای مہم شروع کردی ہے ۔یہ مہم اقوام متحدہ ،عالمی ادارۂ صحت اور متعلقہ ممالک کی اقدامات سے مطابقت رکھتی ہیں۔
رابطہ عالم اسلامی کے ترجمان اور میڈیا اور انفارمیشن کے جنرل ڈائریکٹر جناب عبد الوہاب الشہری نے بتایا ہے کہ رابطہ نے کرونا وائرس سے نمٹنے اور اس کے اثرات کو کم کرنے کے لئے براعظم ایشیاء ،افریقہ اور یورپ میں جامع منصوبہ پر عمل در آمد شروع کردیا ہے۔
الشہری نے کہاہے کہ یہ منصوبہ اپنے پہلے مرحلے میں 16 اسلامی اور غیر اسلامی ممالک کو شامل ہے جو رابطہ کے اسلامی اعلی اقدار سے ماخوذ اصول کو شامل ہے کہ نیکی اور بھلائی سب کے لئے ہے۔جبکہ رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور مسلم علماء کونسل کے چیئرمین عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے دنیا بھر میں رابطہ کے دفاتر کے ذمہ داران کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ بین الاقوامی تنظیموں اور متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر ان مہم کو مکمل کریں ۔رابطہ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ یہ امدادی مہم متوازی خطوں پر استوار ہوں جس میں براہ راست نقد مالی معاونت کے ساتھ اسپتال ا ور طبی مراکز کو ضروری طبی آلات اور صحت اور حفاظتی اشیاء اور آگاہی فراہم کی جائے اور اس کے ساتھ ساتھ وباء سے متاثرہ کمزور طبقہ کے لئے غذائی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ وہ اپنی معاشی ضروریات کو پورا کرسکے۔
استاذ الشہری نے مزید کہاکہ براہ راست مالی معاونت سے متعلق اقدامات کے پہلے مرحلے میں عالمی ادارۂ صحت کو وبائی امراض کے اثرات کو کم کرنے میں ان کی کوششوں کو مستحکم کرنے کے لئے نقد امداد مہیا کی گئی ہے۔اور اس کے ساتھ ساتھ متعدد ضرورت مند ممالک میں حکومتوں اور وزات صحت اور شہری تحفظ کے لئے مالی تعاون کو یقینی بنایا گیا ہے۔اور یہ مہم دنیا بھر میں رابطہ کے دفاتر اور حکومتوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کے ذریعہ جاری ہے تاکہ متعلقہ حکام اور تنظیمیں اس وبا کی روک تھام کے لئے طبی آلات اور صحت اور حفاظتی سامان خرید سکیں۔
رابطہ کے ترجمان نے مزید کہاکہ اس امدادی مہم کے دوسرے رخ پر ایسی گورنمنٹ ہسپتال کی امداد کو یقینی بنایا جارہا ہے جہاں کرونا سے متاثرہ مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے،ایسے اسپتالوں میں ايمرجنسی وارڈ کا قیام،آکسیجن کنٹرول ڈیوائسز، وینٹی لیٹر کی سہولیات اور دیگر طبی لوازمات کو یقینی بنایاجارہاہے ۔اور اس کے ساتھ ایسے میڈیکل بیگ مہیا کی جارہی ہیں جس میں ماسک ، اسٹیلائزر اور گائیڈ بکس شامل ہیں اور اس کے ساتھ سرکاری اداراہ جات اور عمارتوں کی صفائی اوراسپرے کو بھی یقینی بنایا جارہاہے۔
انہوں نے مزید کہاہے کہ ان اقدامات کے تیسرے رخ پر وبائی امراض کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے عالمی ادارۂ صحت کی طرف سے تجویز کردہ اقدامات پر عمل پیرا ہونے میں حکومتوں کا تعاون کیا جارہا ہے، جیسے کہ لاک ڈاؤن اور گھروں میں محدود رہنا۔ایسی صورت حال میں دور دراز دیہاتوں میں رہائش پذیر نادار خاندان، یتیم ،عمر رسیدہ افراد اور بیماروں کے لئے غذائی ضروریات کی فراہمی ایک اہم ضرورت ہے ، جن کے لئے وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے گھروں سے نکلنا ممکن نہیں ہے۔اس طبقہ کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ان علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر قافلے بھیجے جارہے ہیں۔
رابطہ عالم اسلامی کے ترجمان نے بتایا کہ رابطہ نے اس وبا سے متعلق متعدد تعلیمی اور آگاہی فلم ڈیزائن کرکے انہیں اپنے سماجی ابلاغ کے پلیٹ فارم کے ذریعے لوگوں تک پہنچایا ،جس میں اس وبا اور اس سے بچاؤ کے طریقوں سے لوگوں کو باخبر کرتے ہوئے ،انہیں تنہائی میں رہنے ،لوگوں سے فاصلہ رکھنے اور ذاتی حفظان صحت کے اصولوں کی اہمیت سے آگاہ کیا ۔
رابطہ کے امدادی مہم میں جن 16ممالک کو پہلے مرحلے میں شامل کیا گیا ہے وہ یہ ہیں: پاکستان،کشمیر،جنوبی افریقہ، ملاوی،سینگال،چاڈ، جبوتی، سوڈان،صومالیہ، نائیجیریا، افغانستان،بوسنیا اور ہرزیگوینا،کروشیا،اسپین، اٹلی اور سربیا۔
Thursday, 23 April 2020 - 13:46