عزت مآب ڈاکٹر سلیمان بن عبد اللہ ابا الخلیل رکن ہیئۃ کبار العلماء مدیر جامعہ اسلامیہ امام محمد بن سعود وحدت اسلامی"گروہ بندی اور مخالف کو دور کرنے کے خطرات"کانفرنس خطاب سے اقتباسات
ايسے وقت میں،جب ہمیں اس طرح کے اجتماعات کی زیادہ ضرورت ہے،یہ کانفرنس بے حد اہمیت کا حامل ہے، یہ کانفرنس طویل المیعاد عظیم مقاصد کے حصول کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا.
ہمارا دین اسلام قرآن کی آیات اور سنت مطہرہ کی نصوص سے، یکجہتی،متفقہ موقف،باہمی اتحاد اور یگانگت کی دعوت دیتاہے.
اختلاف، گروہ بندی اور تفرقہ، بڑے فتنہ وفساد اور لا تعداد خطرات کی طرف دھکیلتی ہیں.
لوگوں کے دین اور دنیاوی امور میں، اس وقت تک بگاڑ نہ آیا،جب تک وہ جماعت امامت اور اطاعت سے دستبردار نہ ہوئے.
امیر المؤمنین عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اے معشرِ عرب! سرزمین سرزمین،اس لئے کہ جماعت کے بغیر اسلام نہیں، اور امامت کے بغیر جماعت نہیں، اور اطاعت کے بغیر امامت نہیں.
خادم حرمین شریفین اور ان کے ولی عہد کی زیرِ سرپرستی، رابطہ عالم اسلامی کا یہ قائدانہ کردار، جسے ہم مشاہدہ کررہے ہیں، اس کا سہرا رابطہ اور اس کے پیش رو عزت مآب سیکرٹری جنرل کے سر جاتاہے.
ہم نے اس کا نفرنس میں، انتہک کوشش، سچی لگن اور ایسی تنظیم کا مشاہدہ کیا ہے، جو مفادات کے حصول اور اہداف تک لے جاتاہے.
مسلم امت متغیرات اور فتنے کے دور میں، اختلاف اور جدائی کے ہر اس فتیلے کو ناکارہ بنانے کی سخت محتاج ہے جو تفرقہ کی وجہ ہیں.
تفرقہ اور اختلافات کے خاتمے کا ایک ہی راستہ ہے، اور وہ ہے اپنے عظیم دین کے صاف معاون اور خالص موارد کتاب اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ کی طرف لوٹ کر آنا.
ہمیں یہ ذہن نشین کرنا چاہئے کہ کتاب وسنت سے ماخوذ اصول، ثوابت اور قواعد کبھی متغیر اور تبدیل نہیں ہوسکتے، مگر باقی مسائل باہمی احترام کو باقی رکھتے ہوئے قابل نقاش رہیں گے، اور اس میں رائے لی اور دی جاسکتی ہے اور فہم وادراک کا اختلاف محتمل ہے.