خادم حرمین شریفین کی زیر سرپرستی مکہ مکرمہ میں مسجد حرام کے زیرِ سایہ اجتماع سے، محترم صدر مجلسِ علماء عراق،شيخ محمود بن عبد العزيز العاني، کا رابطہ کانفرنس سے خطاب

خادم حرمین شریفین کی زیر سرپرستی مکہ مکرمہ میں مسجد حرام کے زیرِ سایہ اجتماع سے، محترم صدر مجلسِ علماء عراق، شيخ محمود بن عبد العزيز العاني، کا رابطہ کانفرنس سے خطاب.کانفرنس (وحدت اسلامی) میں127 ممالک، 28 اسلامی عناصر کے 1200 شخصیات کی شرکت.

محترم ڈاکٹر محمود بن عبد العزیز العانی رئیس مجلسِ علماء، عراق وحدت اسلامی"گروہ بندی اور مخالف کو دور کرنے کے خطرات" کانفرنس خطاب سے اقتباسات

علمائے امت، اسلام کے اہم اصول کو زندہ کررہے ہیں، جو قرآن کی تعلیم اور  اس کے پڑہنے سے بھی اہم ہے، جیساکہ حدیث مبارکہ میں ہے:"قرآن اس وقت تک پڑہو ،جب تک تمہارے دل ملے جلے ہوں، پھر جب تم میں اختلاف پڑجائے تو اٹھ کھڑے ہو".

اختلاف، تنازعہ کی طرف لے جاتاہے، اور تنازعہ کمزوری پیدا کرتی ہے، یہ قرآنی اصول ہے. ارشاد ربانی ہے"آپس میں جھگڑا نہ کرو، ورنہ کمزور  پڑجاؤگے، اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی".

اسلامی یکجہتی کو کئی خطرات کا سامناہے، جس میں سے قومیت، قبائلی اور ذاتی مفادات کا اختلاف ہے. آج ہم اس کانفرنس میں جس اختلاف پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں، وہ مذہبی اختلاف ہے.

نبی علیہ السلام نے یکجہتی کو خطرہ، اس پہلے بیج سے خبردار کیاہے، جسے نفرت کہتے ہیں. یہ حماقت ہے کہ مذہب سے نفرت کے ساتھ لپٹا جائے.

مخالف کو دور کرنا، دشمنی کی  شروعات ہے، اس کے ردّ عمل کے طور پر جسے نکالا گیا ہے، وہ اسے اپنی ذات پر حملہ تصور کرکے اپنے موقف پر ڈتا رہے گا، چاہے اسے یہ علم بھی ہو کہ وہ غلطی پر ہے.

 ظلم کا احساس، انتقام کا جذبہ پیدا کرتاہے، اور انتقام کا جذبہ،انہیں امت کے دشمنوں کی فوج میں بھرتی ہونے کا کام آسان بناتاہے.

علماء اور مشائخ کی ذمہ داری، حکمت اور بہتر نصیحت کے ساتھ، فہم کی تصحیح اور درست ابلاغ ہے، جبکہ شدت اور سختی بعض لوگوں کو تشدد،انحراف اور ردّۃ تک پہنچاتی ہیں.
 

 

Wednesday, 9 January 2019 - 09:50