خادم حرمین شریفین کی زیر سرپرستی مکہ مکرمہ میں مسجد حرام کے زیرِ سایہ اجتماع سے،عزت مآب استاذ فیصل بن عبد الرحمن بن معمر، کا رابطہ کانفرنس سے خطاب

عزت مآب استاذ فيصل بن عبد الرحمن بن معمر سیکرٹری جنرل شاہ عبد اللہ سینٹر برائے بين المذاهب وثقافت رابطہ وحدت اسلامی"گروہ بندی اور مخالف کو دور کرنے کے خطرات"کانفرنس خطاب سے اقتباسات

عالمِ اسلام کے علماء، مفکرین اور رائے عامہ ہموار کرنے والوں کے ایک بہت بڑے حصے کا یہاں موجود ہونا، باعثِ خوشی ہے.

قومی اتحاد پر، فرقہ واریت اور عدم برداشت کے خطرات کے پیش نظر، کانفرنس کا یہ موضوع اہم اور ضروری ہے.

رابطہ عالمِ اسلامی مختلف اسلامی مذاہب اور اجزاء کے اس غیر معمولی عدد کو جمع کرنے کے لئے قابلِ فخر ہے.

اگر انسانی تاریخ ہمیں کچھ سکہاتی ہے، تو اس کا سب سے اہم سبق یہ ہے کہ تعدد، تنوع اور اختلاف معاشرے میں کبھی مسائل نہیں رہے.

تنوع اور اختلاف کسی بھی شکل میں مسئلہ نہیں رہے، بلکہ ہمیشہ دینی، مذہبی اور ثقافتی اختلاف، معاشرے میں قابلِ حل مسائل رہے.

قومی ڈھانچے میں ایک دوسرے کے ساتھ رہنے، اور معاشرے کی اس کے تمام عناصر اور صلاحیتوں کے تجربوں سے افزودگی کیلئے ہمیں تنوع اور تعدد کو مثبت ذرائع میں بدلنا چاہئے.

تنوع اور اختلاف کے مظاہر کا  فرقہ واریت اور عدم برداشت کے اسلحہ سے مقابلہ کرنا، آگ پر تیل چھڑکنے کے مانند ہے، جو بیمار ذہن کا عمل ہوسکتاہے، جس کا مقصد ہی فتنہ برپا کرنا او رنمایاں مؤثر شخصیات کی دشمنی ہے.

محاذیں، تنازعات، گروہ بندیاں اور حریف دھاروں اور نظریات میں تقسیم، معاشرتی امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں.

قومی ریاست ہی وہ قانونی فریم ہے، جو معاشرے کے تمام افراد کو، ایک چھتری کے نیچے جمع کرتاہے، اور انہیں کسی طرح کی وابستگی اور خیالات دیکھے بغیر،حقوق کی فراہمی اور فرائض سونپتاہے.

منفی گروہ بندیاں اور عدمِ برداشت، شہریت کے اصول اور قومی ریاست کے استحکام کیلئے، براہِ راست خطرہ ہیں.
 

Thursday, 3 January 2019 - 09:00