فضیلۃ الشیخ علی الأمین لبنانی شیعہ پیشوا وحدت اسلامی"گروہ بندی اور مخالف کو دور کرنے کے خطرات"کانفرنس خطاب سے اقتباسات
اسلامی یکجہتی میں بینادی رکاوٹ، فرقہ وارانہ اور مذہبی بنیاد پر سیاسی رقابت ہے.
دینی اور گروہی بنیاد پر قیامِ تنظیم کے قوانین کا از سرِ نو جائزہ لینا ضروی ہے کیونکہ یہ اقتدار کی جدوجہد کی طرف لے جاتے ہیں.
سیاسی جماعتوں اور گروہوں کی تشکیل کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ، وہ ایسے سیاسی سماجی اور ثقافتی پروگرامز پر مشتمل ہوں، جو ملک اور شہری کے مفاد میں ہوں.
دینی اور فرقہ پرست جماعت، ایک ملک کے باشندوں میں، سیاسی تقسیم کا سبب بنتی ہیں.
آج مکہ مکرمہ میں ہماری حاضری، ہمیں ماضی کے ان دریچوں میں لے جارہاہے جہاں سے اسلامی دعوت نکلی تھی، جب یکہجتی مسلمانوں کی اہم ضرورت تھی.
ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم تفرقہ اور تقسیم کے عوامل سے اجتناب کریں، اور یہ محسوس کریں کہ امت کی یکجہتی شریعت کے مقاصد میں سے ہے، جسے اختیار اور مضبوطی سے تھامنا چاہئے.
فرقہ واریت پر مبنی نعرے، عوامی یکجہتی کو نزاعات اور تقسیمات کے خطرات میں ڈالتے ہیں.
فرقہ واریت کے نعرے، امن کی دعوت اور اطاعت پر تعاون کے مطلوب شرعی احکامات کے منافی ہیں.
اسلامی تعلیمات کے ساتھ تہذیبی وابستگی کی وجہ سے، ہمارا معاشرہ صدیوں تک نفرت انگیز فرقہ وارانہ منطق سے دور رہا.