ڈاکٹر العیسی کی کمبوڈیا میں سیاسی، پارلیمانی اور مذہبی قیادت سے ملاقاتیں

باضابطہ دعوت رابطہ کے پیغام کی مقبولیت اور اس کے اسلامی اور عالمی سطح پراثر ورسوخ کی عکاسی کرتی ہے

کمبوڈی ماڈل  مذہبی اور نسلی تنوع والے ممالک کے لئے قومی ہم آہنگی اور بقائے باہمی کی قابل تقلید مثال ہے۔ ڈاکٹر العیسی

ہم کمبوڈیا میں اسلامی کمیونٹی کو قابل عزت واحترام    سمجھتے ہیں اور انہیں تمام حقوق اور مذہبی آزادی حاصل ہیں۔ وزیر اعظم  کمبوڈیا
ہم قومی معاشروں میں ہم آہنگی کے فروغ کے لئے رابطہ کے عالمی اور اہم کردار کو سراہتے ہیں۔ اسپیکر پارلیمنٹ
رابطہ کی جانب سے کمبوڈیا کا دورہ تاریخی اور تمام کمبوڈی عوام  اور خصوصاً مسلم کمیونٹی کے  لئے  باعث صد مسرّت ہے۔ وزیر اول
ہم کمبوڈیا میں مسلم کمیونٹی پر فخر کرتے ہیں اور ڈاکٹر العیسی کا دورہ مسلم قوم کے ساتھ ہمارے تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔ چیئرمین سینٹ
یہ بہت ہی اہم دورہ ہے..اور ہم  بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لئے رابطہ کی قیادت کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ وزیر خارجہ
وزیر داخلہ  کی جانب سے  قومی اور عالمی امن کے قیام کے لئے مذہبی رہنماؤں کے تعاون کی اہمیت پر زور 
پنوم پن (کمبوڈیا)
رابطہ عالم اسلامی    کی قومی معاشروں میں بقائے باہمی اور ہم آہنگی کے فروغ   میں  خدمات کے  تناظر میں  جہاں مذہبی  تنوع کے ممالک میں  اسلامی کمیونٹی اور خاص طور پر دینی اقلیات اس کا حصہ ہیں ، اور کمبوڈیا کی جانب سے باضابطہ دعوت پر  رابطہ عالم اسلامی کے  سیکرٹری جنرل اور چیئرمین مسلم علماء کونسل  عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی    کمبوڈیا کے دورے پر دار الحکومت  پنوم پن پہنچے ۔
ڈاکٹر العیسی نے دورے کے آغاز میں حکومتی اور پارلیمانی صدور اور اراکین کے ساتھ  طویل ملاقاتیں کیں  جہاں دار الحکومت پنوم پن میں  ان کا استقبال کمبوڈیا کے وزیر اعظم جناب  ہن سین  نے کیا۔
ڈاکٹر العیسی نے  کمبوڈین کمیونٹی میں بقائے باہمی اور اس  کے تنوع کی ہم آہنگی کو قابل تقلید مثال قراردیا جس میں مسلمانوں کو  کمیونٹی کا حصہ  مانتے ہوئے انہیں تمام قومی حقوق اور مذہبی آزادی فراہم کی گئیں ہیں ۔
وزیر اعظم جناب ہن سین نے  کمبوڈیا میں مسلم کمیونٹی  کی امتیازی حیثیت ،ان کی حب الوطنی اور ہم آہنگی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ یہ ان کی مذہبی اور قومی بیداری کی سطح کی عکاسی کرتی ہے۔اس تناظرمیں انہوں نے مسلم کمیونٹی کی مذہبی خصوصیت کا احترام اور مذہبی  عبادات پر عمل کرنے کی آزادی  اور ان کی جانب سے  کمبوڈیا کی دیگر کمیونٹیز کی طرح انہیں ملک کے آئین اور قوانین کے مطابق بااختیار بنانے  کا یقین دلایاہے۔
ڈاکٹر العیسی نے  عزت مآب وزیر اول جناب ڈاکٹر عثمان حسن سے بھی ملاقات کی جنہوں نے ڈاکٹر العیسی کی سربراہی میں رابطہ عالم اسلام کے وفد کے دورے کو تاریخی قراردیا ۔انہوں نے کہاکہ یہ دورہ تمام کمبوڈی عوام  اور خصوصاً مسلم کمیونٹی کے  لئے  باعث صد مسرّت ہے۔کمبوڈیا کے ذرائع ابلاغ  نے  اس دورے کی سرگرمیوں ،تقریبات اور ایجنڈوں  کو غیر معمولی اہمیت دی ہے  ، جس میں خصوصی طور پر  کمبوڈیا کے بادشاہ، وزیر اعظم ،  اسپیکر  پارلیمان، چیئرمین سینٹ  اور متعدد   وزراء سے ملاقاتوں کو کور کیا گیا  ۔
ڈاکٹر العیسی نے  ڈاکٹر عثمان  کا شکریہ اداکرتے ہوئے  اپنے دورۂ کمبوڈیا  پر خوشی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ کمبوڈیا کی عوام محبت اور رواداری کی اعلی مثال ہے۔
اپنے سرکاری دورے  میں رابطہ عالم اسلامی کے  سیکرٹری جنرل اور چیئر مین مسلم علماء کونسل   دار الحکومت پنوم پن میں کمبوڈیا کی پارلیمنٹ  کا بھی دورہ  کیا جہاں اسپیکر پارلیمان جناب  ہینگ سمرین اور اراکین پارلیمان نے آپ  کا استقبال کیا۔
جناب اسپیکر نے  قومی معاشروں میں ہم آہنگی کے فروغ کے لئے رابطہ کے عالمی کردار کا ذکر کرتے ہوئے اسے اہم قراردیا۔انہوں نے کہاکہ کمبوڈیا کی مسلم کمیونٹی دیگرقومی اجزاء کے ساتھ آزادی اور محبت کے ساتھ رہ رہی ہے  اور کمبوڈیا کے لئے یہ آئینی قدر ایک مستقل اور قومی ترجیح  کی نمائندگی کرتی ہے۔
انہوں نے کمبوڈیا میں مسلمانوں کو سماجی اور معاشی طور پر بااختیار بنانے کی  حکومتی خواہش پر زوردیا تاکہ وہ حکومت میں مؤثر نمائندگی کے ساتھ اپنے حقوق،مذہبی آزادی اور عبادات  کو آزادی سے ادا کرسکیں۔
کمبوڈیا کے سینٹ کے چیئرمین جناب سائے چھم  نے بھی  رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل کا  استقبال کیا، جہاں سینٹ کے چیئرمین اور دیگر ارکان کے ساتھ اجلاس منعقد ہوا ، جس میں  تعلیم،مذاہب،ثقافت اور سیاحتی کمیٹی کے چیئرمین، تحقیقاتی،مانیٹرنگ اور انسداد بدعنوانی کمیٹی کے  چیئرمین  اور اسلامی امور کے وزیر اول  موجود تھے۔
چیئرمین سینٹ نے  رابطہ عالم اسلامی کی چھتری تلے جمع اسلامی اقوام کی جانب سے ڈاکٹر العیسی کے دورے کو سراہا،انہوں کہاکہ   آپ  کا دورہ  کمبوڈیا اور اسلامی دنیا کے عوام کے درمیان تعلقات  کے مستقبل کو   مزید مضبوط اور مستحکم کرے گا۔
جناب چھم نے اسلامی کمیونٹی  پر اپنے جزو کے طور پر فخر کرتے ہوئے ان کی بلا امتیاز تمام حقوق کی فراہمی پر زور دیا۔انہوں نے کہاکہ  کمبوڈیا کی عوام  پر آنے والے تمام بحرانوں کے موقع پر  رابطہ کی جانب سے  بلا امتیاز ہر طرح کے تعاون پر چاہے وہ امدادی ہو، یا صحت اور تعلیم سے متعلق ہو ، آپ کا شکریہ اداکرتے ہیں ۔
اپنے دورے میں ڈاکٹر محمد العیسی نے وزیر خارجہ جناب براک سوکون سے بھی ملاقات کی ۔جناب براک نے آپ کے دورے کو بے حد اہم قراردیتے ہوئے رابطہ کی قیادت کی جانب سے  انتہاپسندی اور نفرت انگیزبیانئے کے خلاف عالمی سطح پر  عظیم کاوشوں  اور بین المذاہب  ہم آہنگی  کے لئے پُل  کے کردار کی بے حد ستائش کی ۔ 
کمبوڈیا  میں مختلف رہنماؤں سے ملاقات کے سلسلے میں  ڈاکٹر العیسی نے  نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ جناب سار کھینگ  سے بھی ملاقات کی جہاں انہوں نے کمیونٹی  کے امن کے امور پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے  مشترکہ دلچسپی کے متعدد  امور پر تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے قومی اور بین الاقوامی امن وامان کےاستحکام کے لئے مذہبی اور کمیونٹی رہنماؤں کے تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہاکہ ہم امن کے قیام کے لئے  رابطہ عالم اسلامی کی مفاہمت کے عملی اور کامیاب طریقوں  کو قابل تقلید سمجھتے ہیں  جس پر  وہ مذہبی، نسلی اورثقافتی طور پر متنوع معاشروں میں  عمل پیرا ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ اسلوب قومی معاشروں کی تعمیر  اور ترقی کا ذریعہ ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ ایک باشعور معاشرے کے ذریعے غلط اور مجرمانہ خیالات کا خاتمہ کرتاہے   جو امن واستحکام کے لئے خطرہ ہیں ، اور ان مجرمانہ خیالات کے خاتمے کا یہ سب سے بہترین طریقہ ہے۔
وزیرموصوف نے نظریاتی اور امدادی  سطح پر رابطہ کی بین الاقوامی  خدمات اور  کرونا کے دوران کمبوڈیا کے ساتھ تعاون کو  سراہا ۔
 
ڈاکٹر العیسی کی کمبوڈیا میں سیاسی، پارلیمانی اور مذہبی قیادت سے ملاقاتیں
ڈاکٹر العیسی کی کمبوڈیا میں سیاسی، پارلیمانی اور مذہبی قیادت سے ملاقاتیں
ڈاکٹر العیسی کی کمبوڈیا میں سیاسی، پارلیمانی اور مذہبی قیادت سے ملاقاتیں
ڈاکٹر العیسی کی کمبوڈیا میں سیاسی، پارلیمانی اور مذہبی قیادت سے ملاقاتیں
ڈاکٹر العیسی کی کمبوڈیا میں سیاسی، پارلیمانی اور مذہبی قیادت سے ملاقاتیں
ڈاکٹر العیسی کی کمبوڈیا میں سیاسی، پارلیمانی اور مذہبی قیادت سے ملاقاتیں
Sunday, 26 June 2022 - 10:17